ï·º
ثناء خدا کی درود و سلام ہے تیرا
لبوں پہ ذکرمرے صبØ+ Ùˆ شام ہے تیرا
جو تم نہ ہوتے تو بستی نہ عالم ہستی
وجود کون و مکاں اہتمام ہے تیرا
کوئی نہیں تیرا ہمسر نہ کوئی سایہ ہے
سروں پہ سایہ ہمارے دوام ہے تیرا
دلوں میں عشق نبی کا نہ دیپ جلتا ہو
تو پھر فضول سجود وقیام ہے تیرا
تمہارے در کا ہے دربان جبرائیل امیں
’’مسیØ+ Ùˆ خضر سے اونچا مقام ہے تیرا‘‘
قلم دیا مجھے اپنے نبی Ú©ÛŒ مدØ+ت کا
مرے کریم یہ کیا کم انعام ہے تیرا
اسے بھی خسرو Ùˆ Ù…Ø+بوب سا ثناء Ú¯Ùˆ کر
یہ امتی بھی تو آقا غلام ہے تیرا
وہ ایک نقطہ جسے خود خدا ہی جانتا ہے
خدا کے بعد جدا سا مقام ہے تیرا
ملی ہے آس کو جس نام سے پذیرائی
وہ نام نامی تو خیر الانام ہے تیرا
ï·º